باپ کا رشتہ

  • باپ دنیا کا ایک عظیم  ترین ہستی ہے جو زندگی کے ہر موڑ پر اپنے بچوں کی حمایت کرتے ہیں اور   اس طرح بچوں کی پیدائش سے لے کر اپنے بچوں کی شادی بیاں تک ان کی ہر ایک  خواہش کو پورا کرتے ہیں ان کا خیال رکھتے ہیں اس طرح ہر قسم کی ضرورت کو پورا کرتے ہیں اس طرح کھانے پینے سے لے کر ان کی  ہر قسم کی سہولت کو پورا کرتے ہیں کہ کہیں میرا بیٹا تو بھوکا نہیں سویا ہے۔اور اس طرح کسی بھی قسم کی پریشانی اور مصیبت سے دور رکھنے کی کوشش کرتے ہیں۔اگر بیٹا پریشان بھی ہو تو باپ کو پتہ چل جاتا ہے اپنے بیٹے سے پوچھ لیتا ہے کہ بیٹھا کیا ہوا ہے کہ باپ کو پریشان اچھا نہیں لگتا ہے۔اس طرح کوئی کوئی بھی بات نہیں چاہتا کہ اس کا بیٹا کوئی  تکلیف اور مصیبت میں ہو۔اور والد صاحب اپنے بچوں کی تعلیم کی اوپر بہت زور دیتے ہیں چاہے ان کے والد کسی بھی حال میں ہیں وہ غریب ہے یا امیر لیکن وہ اپنے بچوں کو تعلیم ضرور دیتے ہیں اپنے بچوں پر کوئی کسر نہیں چھوڑتا۔اپنے بچے کو دینی اور دنیاوی تعلیم سے روشن کرتا ہے ۔باپ دنیا کا وہ عظیم ترین ہستی ہیں جو اپنے بچے کو اپنے سے زیادہ کامیاب دیکھنا چاہتا ہے والد یہ سوچتا ہے کہ اس کا بیٹا سب سے اعلی مقام پر ہوں۔جس کے لیے والد اپنی پوری زندگی بہت سخت گزارتا ہے وہ یہی چاہتا ہے کہ اگر میرے زندگی مشکل میں گزاروں  تو کوئی نہیں لیکن میرے بچے کل کو میرا بچہ اس مشکل سے بچے کیوں اس پر یہ مشکل وقت نہ آئے۔ اس طرح اپنے بچے پر خون پسینے کے حلال پیسے اپنے بچے پر خرچ کرتا ہے۔ اس کو کامیاب دیکھنا چاہتے ہیں۔اگر میں اپنے والد کا بتاؤ تو مجھے تو لگتا ہے کہ میں بہت خوش قسمت انسان ہوں اس دنیا میں۔میں جب بھی اداس ہوتا ہوں تو اس کو پتہ چل جاتا ہے کہ میرے بیٹے کو کوئی نہ کوئی تکلیف تو ہے جو یہ اداس بیٹھا ہے۔جب بھی ہم لوگ کھانا کھاتے ہیں تو جب میں نہ ہوں تو مجھے فون کرتا ہے۔ی کسی کو کہتے کہ میرے بیٹے کو بلاوا آجائے وہاں ساتھ میں کھانا کھا لیتے ہیں۔باپ کی بنا پر بہت خالی خالی سا ہوتا ہے۔صرف باپ کے بن اگر خالی نہیں بلکہ ماں بھی اس میں شامل ہیں۔اگر ایک چاند ہے تو دوسرا سورج ہے ایک دن کی روشنی کے لئے اور ایک رات کھیل روشنی کے لئے اگر یہ دونوں نہ ہو تو اندھیرا ہی اندھیرا ہی پھر گھر میں۔ مجھے خود بھی اپنے ابّو نے یہ کہا ہے کہ آپ میرے بیٹا صرف نہیں بلکہ میرے دوست بھی ہو۔ مجھے بہت خوشی ہوئی  اپنے ابو کی بات سن کر میں چاہتا ہوں کہ جتنے بھی لوگ ہیں اللہ کرے کہ ان کی بھی باپ اس طرح ہو پیار کرنے والا۔میرے والد صاحب مجھ سے بہت پیار کرتے ہیں کسی قسم کا تکلیف آنے نہیں دیتے۔زندگی کے ہر موڑ پر مجھے خوش دیکھنا چاہتے ہیں۔زندگی کے ہر موڑ پر میرے ماں باپ نے میرا ساتھ دیا ہے اور انہوں نے میری تربیت بہت اچھی کی ہیں کہ بڑوں کے ساتھ کس طرح پیش آنا ہیں اور چھوٹوں کے ساتھ کس طرح پیش آنا ہیں یہی ایک اچھی چیز ہوتی ہے جو کہ سب لوگ آپ سے پھر ایمپریس ہوتے ہیں۔میرے والد صاحب نہ صرف مجھ سے بلکہ میرے بہن بھائی سے بھی اس طرح پیار کرتا ہے فرق بالکل نہیں کرتا جو بھی چیز ہو تقسیم کرکے  ہمیں دے دیتا ہے۔میرے والد صاحب ایک پیارا اور خوش مزاج انسان ہے۔وہ بہت صاف دل کا انسان ہے میں نے بہت کچھ سیکھا ہے اپنے باپ سے اور بہت کچھ سکھا رہا ہوں صرف اپنے آپ کو خوش رکھنا نہیں چاہتا ہے اردگرد کے لوگوں کو بھی خوش دیکھنا چاہتا ہے۔ابو کی یہ کوشش ہوتی ہے کہ اس سے سب خوش ہوں اور تکلیف دینا تو دور کی بات ہے۔ہر کسی کا باپ چاہتے ہیں کہ اس کا بیٹا کامیاب ہو اس کا ایک نام ہو دنیا میں الگ سا اس طرح میرا باپ بھی مجھے چاہتا ہے کہ میرا نام بھی ہو اس طرح کامیاب ہو جاؤ اپنے مقصد میں۔یہی وجہ ہے کہ میں بہت محنت کرتا ہوں میں اپنے باپ کا نام روشن کرنا چاہتا ہوں۔ہاں اگر آج میں جس مقام پر ہوں تو یہ بے میرے ماں باپ کی دعاؤں کی نتیجہ ہے ۔میں خود بھی یہی چاہتا ہوں میرے ابو کا سر فخر سے بلند ہو وہ بھی میرے وجہ سے اس کے چہرے پر ہسی ہوں وہ بھی میرے وجہ سے .اللہ ہم سب کو اپنے ماں باپ کی خدمت گار بنائیں.اللہ تعالیٰ ہم سب کی ماں باپ کو ہمیشہ خوش اور تندرست رکھے۔امین۔۔۔!