غلط فیصلہ

  •  زندگی میں ایک غلط فیصلے کرنے سے اپ واپس اس ہی پوائنٹ پر آجاتے ہیں جہاں سے اپ نے شروعات کی ہو اور دوبارہ اس طرح کا مقام کا ملنا بہت مشکل ہوتا ہے جو پہلے اپ نے حاصل کی ہو میں یہ ایک بچے کے اوپر لکھ رہا ہوں کہانی کی صورت میں. یہ بچہ شہر میں رہتا  تھا وہ بہت قابل اور ہوشیار لڑکا تھا۔وہ پڑھنے میں بہت قابل تھا کوئی کتاب ایسے نہیں تھی کہ اس نے دیکھا ہو اور اس نے پڑھا نہ ہو اس طرح جیسے جیسے وہ بڑا ہو گیا  اس طرح ان کی دوست بنتے گئے۔وہ جس چیز کا بھی خواہش کرتا تھا اس سے وہ میل جاتا تھا ان کی خواہش پوری ہو جاتی تھی۔اس کا یہ سوچتا کہ کہ بڑا ہو کر میں اپنے باپ کا نام روشن کرنا چاہتا تھا وہ کچھ کرنا چاہتا تھا اپنے لئے اور اپنے ماں باپ کے لئے. پھر اس نے یونیورسٹی میں ایڈمیشن لینے کا فیصلہ کیا کہ میں نے یونیورسٹی میں پڑنا ہے ابھی تو اس نے انجینئرنگ میں ایڈمیشن لے لیا۔کے میں انجینئر بننا چاہتا ہوں۔وہ اپنے باپ کو اس سخت اور محنت کے مزدوری سے نکالنا چاہتا تھا اپنے باپ کو ایک آرام کہ زندگی دینا چاہتا تھا بہت کافی محنت مشقت کے بعد ایک دن وہ آ ہی گیا کہ وہ انجینئر بن گیا تھا بہت خوش تھا اس کی خوشی کی کوئی حد ہی نہیں اتنا وہ خوش تھا اس کے گھر والے بھی بہت خوش تھے اس طرح ڈگری اس نے حاصل کی۔اب وہ اپنے ماں باپ کا ایک سہارا بن سکتا تھا اس نے اپنی جاب کے لیے اپلائی کرنا شروع کردیا تھا وہ بہت خوش قسمت بچا تھا یہاں بھی اس کی قسمت نے ساتھ نہ چھوڑیں قسمت نے خوب ساتھ دیا اس طرح بہت ہی کم عرصے میں بغیر کوئی تکلیف اس کو ایک اچھا سا جواب مل گیا وہ بھی دوبئی عرب الامارات میں۔وہ فورا سے دبئی جانا چاہتا تھا لیکن ایک مسئلہ تھا یہاں تک اس کے پاس دبئی جانے کے لئے ٹکٹ کے پیسے بھی نہیں تھے کیونکہ اس کا باپ چھوٹی موٹی سی نوکری کر رہا تھا اس کے ساتھ ان کا گزارا ہو رہا تھا لیکن اب اتنے پیسے نہیں تھے کہ وہ باہر ملک چلا جاتا جواب کیلئے اس طرح ان پر کہیں سے اللہ مہربان ہو گیا اس کا کام ہو گیا وہ دبئی چلا گیا جو کیلے وہاں پر اس نے اپنا کام شروع کیا پیسے کماتا رہا اور اپنے ماں باپ کو بیچتا تھا لیکن اس نے اپنے آنے والے مستقبل کے لئے کچھ پیسے نہیں رکھے تھے کے گھر والوں نے اس کی پیسوں سے اور ابو کی کچھ بچے ہوئے پیسوں سے انہوں نے ایک گھر بنا لیا وہ وہاں سے پیسے بیچتا تھا اور یہاں پر ان کے گھر والے خوشی سے زندگی گذار  رہے تھے اس طرح پھر اس نے شادی کرنے کا فیصلہ کیا کہ میں شادی کرنا چاہتا ہوں گھر والوں کو کہتا تھا کہ میں نے شادی کرنی ہے جلدازجلد شادی کرنا چاہتا تھا۔پھر اس نے کافی وقت کے بعد شادی کیاس نے اپنے بیگم صاحبہ کو کہہ دیا کہ جب میں دبئی واپس جاب کے لئے چلا جاؤں گا تو آپ اپنے امی کے گھر چلی جاؤ پھر۔بیگم صاحب تو اپنی امی کے گھر چلی گئی اس طرح یہ صاحب جب دبئی چلا گیا تو اسکا دل نہیں لگ رہا تھا وہاں دوبئی میں ۔وہ اپنے ملک واپس آنا چاہتا تھا اس طرح اس نے اپنی جاب چھوڑ کر اپنے ملک واپس آگیا۔اپنے گھر بیوی کے پاس آ گیا اس کی ایک غلط فیصلے نے ان کی زندگی اجاڑ دی۔اب اس کے پاس سب کچھ ہے بیوی ہے بچے ہیں سب ہیں لیکن اس کے پاس اب جوب نہیں ہیں اس نے بہت محنت کی تھی اس کی ساری کی ساری محنت پانی کے اندر چلا گیا اس نے اپنے پاؤں پر کلہاڑی ماری۔ہمت اور حوصلہ بلند کر لیا جائے صحیح وقت پر صحیح فیصلہ کیا جائے تو آپ کی زندگی خوبصورت ہو جاتے ہیں اس کی ایک غلط فیصلے نے اس کو بہت اندھیروں کی طرف چلا گیا جہاں سے اس کو گرگر کے اٹھنا ہوگا اس کو اب حوصلہ بلند کرنا ہوگا اور اس کو اللہ کا شکر ادا کرنا چاہیے کہ جو کچھ ہے وہ اس کے حق میں بہتر ہے اور اس طرح آج اسے خوش رہ کر دوسروں میں خوشیاں بانٹ کر اپنے آپ کو مطمئن کرنا ہوگا چونکہ دنیا غمزدہ لوگوں پر بہت ہستی ہے اگر اللہ تعالی نے چاہا تو یہ طوفان ختم ہو جائے گا آپ پر سے .یہ طم جائے گا اس طرح وہ ایک دن پھر سے ایک اچھا سا جوبب حاصل کر لے گا. مطلب یہ  ہے فیصلہ کرنے سے پہلے ذرا سوچو کہ کیا اپ جو فیصلہ کر رہا ہوں یہ ٹھیک ہے کہ نہیں پھر فیصلہ کرنا چاہیے. سوچ کر فیصلہ کر لیا کرو تاکہ بعد میں آپ کو کوئی پچھتاوا نہ ہو