بنفشئی کارپٹ کو سعودی ثقافت میں بہت اہمیت حاصل ہے،مہمانوں کے اس

  •  وزیراعظم پاکستان عمران خان تین روزہ سرکاری دورے پر سعودی عرب پہنچ گئے ہیں۔سعودی عرب پہنچنے پر سعودی ولی عہد محمد بن سلمان نے جدہ کے کنگ عبدالعزیز ائیر پورٹ پر خود عمران خان کا استقبال کیا۔اردو نیوز کی رپورٹ کے مطابق وزیر اعظم کے استقبال کے مناظر سوشل میڈیا پر دکھائی دیے تو صارفین کی توجہ جامنی رنگ سے ملتے جلتے بنفشئی کارپٹ کی طرف چلی گئی۔

     

    عام طور پر سعودی عرب میں بھی مہمانوں کے لیے ریڈ کارپٹ کا استعمال کیا جاتا ہے لیکن اب سعودی عرب میں سرخ رنگ کے کارپٹ کی بجائے بنفشئی رنگ کا استعمال کیا جاتا ہے۔
    سبق ویب سائٹ کے مطابق مہمانوں کے استقبال کے لیے بنفشئی کارپٹ کے انتخاب کی وجہ موسم بہار میں سعودی پہاڑوں کے رنگ سے میل لگانا ہے۔

     

     
     
     
     

    موسم بہار میں سعودی عرب کے پہاڑی علاقے بنفشئی رنگ کے پھولوں سے سج جا تے ہیں۔

     

    بنفشئی کارپٹ کو سعودی ثقافت میں بڑی اہمیت حاصل ہے۔سعودی عرب کے مختلف علاقوں میں عوامی ہنرمند عام طور پر ہاتھ سے بنفشئی کا رپیٹ تیار کرتے ہیں۔سعودی عرب کے ریگستان اور پہاڑی علاقے الخزامی موسم بہار کے دوران پھولوں کے رنگ سے سج جاتے ہیں۔
    یہ بنفشئی رنگ کا ہوتا ہے۔موسم بہار کے دوران مملکت میں کئی ایسے پھول بڑے پیمانے پر کھلتے ہیں جن کا رنگ بنفشئی ہوتا ہے۔

     

    اس سے قبل متحدہ عرب امارات کے ولی عہد کا استقبال بھی بنفشئی کارپٹ سے کیا گیا تھا جو سعودی مہمان نوازی کی عکاسی کرتا ہے۔دوسری جانب وزیراعظم عمران خان اور سعودی ولی عہد کی ون آن ون اور وفود کی سطح پر ہونے والی ملاقاتوں کا اعلامیہ جاری کردیا گیا ، پاک سعودی تعلقات کو مزید مضبوط کرنے کے عزم کا اعادہ کیا گیا اور متعدد باہمی معاہدوں سمیت مفاہمت کی یادداشت پر دستخط بھی ہوگئے ، دونوں رہنماؤں نےخطے کی ترقی کیلئےسی پیک پربھی بات چیت کی، وزیراعظم نے کہا سی پیک دوطرفہ تعاون کوبڑھانے میں اہم کرداراداکرے گا ، عمران خان نے سعودی ولی عہد محمد بن سلمان کودورہ پاکستان کی دعوت دے دی۔