باڈی شیمنگ

  • باڈی شیمنگ  کی تعریف ایک شخص کے جسمانی حجم یا وزن کے بارے میں تنقیدی ، ممکنہ طور پر توہین آمیز تبصرہ ہے جس کا رواج عام ہے۔ باڈی شیمنگ کی ایک مثال یہ ہے کہ جب پتلی خواتین کو بتایا جاتا ہے کہ وہ "بہت پتلی ہیں۔

    ۔باڈی شیمنگ یا جسمانی ساخت کی بنیاد پر مزیق اڑانا یا تنقید کرنا

    کسی شخص کے فیصلے یا موازنہ کے ذریعہ ، آپ کی اپنی موجودگی پر تنقید کرنا۔ (یعنی: "میں اس کے مقابلے میں بہت بدصورت ہوں۔" "دیکھو میرے کاندھے کتنے چوڑے ہیں۔")

     

    ان کے سامنے کسی دوسرے کی ظاہری شکل پر تنقید کرنا ، (یعنی: "ان رانوں کے ساتھ ، آپ کبھی بھی تاریخ تلاش نہیں کریں گے۔")

     

    کسی کے ظاہر ہونے پر ان کے علم کے بغیر تنقید کرنا۔ (یعنی: "کیا آپ نے دیکھا کہ آج وہ کیا پہن رہی ہے؟ چاپلوسی نہیں کر رہی ہے۔" "کم از کم آپ اس کی طرح نظر نہیں آتے ہیں!")۔

     

    جب آپ کام پر جسمانی شرمندگی پیدا کررہے ہو تو یہاں کیا کرنا ہے

    اپنے لئے بولیں۔ اسی طرح کے تجربات سے گزرنے والی خواتین اس کی اطلاع دیں۔ ...

    اپنے آپ کو اپنی صلاحیت کی یاد دلائیں۔ ...

    اپنی جسامت پر فخر کریں۔ ...

     

    حقیقت کے لئے مثبت خود گفتگو پر عمل کریں۔

      کئی بار ایسی باتیں سننے کو ملتی ہیں کہ سیدھی چلا کرو،کاندھے سیدھے کرو مختصر طور پر کہا جاے تو مردوں کی طرح نہ چلا کرو۔ ھمارے معاشرے کی برائی ہے کہ باڈی شیمنگ کی جاتی ہے۔ بہت جگہوں پر لڑکیوں کو نیچا دیکھایا جاتا ھے صرف ان کہ وزن ان کی شکل صورت کی بنیاد پر۔

    اسی طرح جب کئی خواتین اپنے بیٹوں کی شادی کے لیے جب لڑکی دیکھنے جاتی ہیں تو ان کا مطالبہ ہوتا ہے کہ لڑکی خوبصورت ہو، دبلی پتلی ہو، پڑھی لکھی بھی ھو۔کبھی تو یہ بھی ہوتا ھے کہ یہ نھیں دیکھتے کہ لڑکی ذھین ھے پڑھی لکھی ھے بلکہ یہ دیکھا جاتا ھے کہ وہ دبلی پتلی اور خوبصورت ہے۔ ایک باپ ساری زندگی محنت کرتا ھے اپنی اولاد کی تعلیم و تربیت کے لیے خاص طور پر بیٹی کہ لیے لیکن افسوس کی بات تو یہ ھے کہ لڑکی کا وذن اس کی صورت دیکھی جاتی ھے اس کی ذہانت نھیں۔

    اس طرح اگر لڑکوں کی بات کی جاے تو لڑکوں کی بھی باڈی شیمنگ کا سلسلہ کچھ کم نھیں ہے۔ کام کے مقامات پر،تعلیمی اداروں میں اور بہت سے مقامات پر انہیں باڈی شیمنگ کا سامنا کرنا پڑتا ھے۔ جس کی وجہ سے ان کی عزت نفس مجروح ہوتی ہے۔ لڑکوں کو اپنے قد کی وجہ سے بڑی باتیں سننے کو ملتی ہیں۔ اگر لڑکا بہت پتلا ھے تو کانگڑی اور اگر موٹا ہے تو موٹو، نام تو کم ہی لوگ لیتے ہیں۔ اسی لیے جب بات باڈی شیمنگ کی کی جاتی ہے تو ہم یہ بالکل بھی نہیں بول سکتے کہ باڈی شیمنگ صرف لڑکیوں کی کی جاتی ہے۔ آخر پتا نھیں کب تک ہمارے معاشرے میں لوگوں کو ان کی جسامت، قد بدن اور رنگ کی بنیاد پر جانچا جائے گا نا کہ ان کی عقل اور فہم و فراست کی بنیاد پر جانے کب ہم عقل کو شکل پر ترجیح دیں گے۔۔۔۔۔

1 comment